Saturday, June 8, 2013

جھونکا


آزاد نظم

آج دل بہت اُداس ہے
جانے کس بات کا اِحساس ہے
آج کوئی آ گیا
ہوا کے گزرتے ہوئے جھونکے کی طرح
میں جو خزاں کے پتوں کی طرح تھی
مجھے بکھیر گیا
اب جانے کب تک خود سے لڑنا ہو گا
اُسے بھلانے کے لئے
دل کو سمجھانے کے لیئے
کہ وہ پرائی ہوا کا جھونکا تھا 
اور ایسے جھونکوں کو  
روح میں نہیں اُترنے دیا کرتے۔۔۔

0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.
 
;